Where raw pens are ready to leave an impact on thoughts. And Young Pens interested in literature, social issues and politics are welcomed to be part of us.
I, Adnan Aslam, venturing with my energetic co-author- Iram Sidiquee- on this blog. Ali Zain, Urdu writer, and Choudary Qasim also joined us with their raw passions to nurture. Thanks
دنیا کو اخلاقی جواز اور خود ؟؟؟از قلم: بندہ حر* دو روز قبل محترم وزیر اعظم عمران خان صاحب کی اقوام متحدہ کے فورم پہ نہایت بہترین تقریر کہ جسے دنیا بھر میں بہت سراہا گیا اور خان صاحب کے متعلقین انہیں عالمی راہنما گرداننا شروع ہو گئے ناچیز نے خود بھی بے حد سراہا مگر کچھ ایسے پہلو کہ جسے لازمی زیر بحث لانا چاہئے کہ آیا اچھی تقاریر عالمی راہنما بننے کیلئے کافی ہیں کیا ؟؟؟ تاریخ کے جھروکوں سے معلوم کرتے ہیں کہ تقاریر ہمیں کہاں لے جاتی ہیں اور بنا عمل تقاریر کی کیا حیثیت ہے اقوام متحدہ میں کسی پاکستانی سیاستدان کی سب سے مشہور تقریر *بھٹو صاحب* کی تقریر تھی جس میں جذبات بھی تھے ، لفاظی بھی ، امن کا بھاشن بھی تھا اور کچھ کر گزرنے کی دھمکیاں بھی ... ڈاکومنٹس پھاڑے گئے اور بھٹو صاحب اجلاس چھوڑ کر چلے گئے ... نتیجہ کیا نکلا تھا ؟ 0/100 اسی اقوام متحدہ کے فورم پر *ضیاء الحق نے* تقریر کی جسے پاکستانی میڈیا نے تاریخ ساز قرار دیا تھا ... فرمایا گیا کہ جنرل نے عالم اسلام کی ترجمانی کی ہے اور اقوام مغرب کو آئینہ دکھایا ہے ... *بے نظیر بھٹو* میں دانش بھی تھی ، لیاقت بھی اور اعلی
*سکاوٹس جیسا کوئی بھی نہیں * *پاکستانی پرچم اور اسکاوٹس* م راقم تحریر: *علی زین* یوں تو دنیا بھر کے تمام ادیان و مذاہب کے ساتھ ساتھ تمام ریاستوں اور ممالک میں سکاوٹس کے کارناموں کی ایک طویل اور نا ختم ہونے والی داستانیں موجود ہیں مگر ان داستانوں میں سے چند ایک خاص کو نمایاں حیثیت حاصل ہوا کرتی ہے اس کی وجہ ان داستانوں کی انفرادیت یا ان کار ہائے نمایاں انجام دینے والے کرداروں کی خاصیت ہوتی ہے ایسی ہی ایک عظیم داستان تاریخ کے قرطاس پہ سنہرے حروف سے پاکستان بوائے سکاوٹس نے بھی تحریر کی ہے کہ جس کا ذکر ماہ آزادی میں کرنا میں ضروری سمجھتا ہوں ہوا کچھ یوں کہ سن 1947 میں یہ تو پکا ہو ہی چکا تھا کہ برصغیر کی تقسیم کی جائے گی لیکن اس کا ٹائم فریم طے نہیں تھا۔ تو اسی دوران فرانس میں عالمی بوائے سکاؤٹس کا کنونشن آ گیا جسے *جمبوری* کہا جاتا ہے۔ یہ ایک عالمی کنونشن ہوتا ہے جو ہر سال کسی ایک ملک میں بین الاقوامی سکاوٹس ملکر کرواتے ہیں اور اس میں تمام دنیا کے سکاوٹس کے نمائندگان اپنے اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہیں۔ سن 47 میں انڈیا کی جانب سے جو بوائے سکاؤٹس کا دستہ بھیجا گیا اس میں مسلم
The question-- why does UN not implement its Kashmir related resolutions?-- haunt every Kashmiri and Pakistani.The answer lies in the fact, India approached UN in 1948 and resolution passed under the chapter 6 of UN charter. This particular chapter deals with peaceful settlement of disputes under the consensus of involved parties, and is not enforced by UN executive body- security council. The resolutions are enforced only under the chapter 7 of UN charter. Keeping it aside, Pakistan and India both are in adamant denial about fulfilling the pre-requisites of plebiscite as per resolution 47. Aforementioned circumstances limit the role of UN to enforce its resolutions and obligations towards seven decade long dispute. Similarly, Pakistan does not have a principle stance about Kashmir solution: either it want UN involvement or a win-win solution based on bilateral agreements or third party mediation.however, India has remained a status quo force in Kashmir dispute and resort
Comments
Post a Comment