Where raw pens are ready to leave an impact on thoughts. And Young Pens interested in literature, social issues and politics are welcomed to be part of us.
I, Adnan Aslam, venturing with my energetic co-author- Iram Sidiquee- on this blog. Ali Zain, Urdu writer, and Choudary Qasim also joined us with their raw passions to nurture. Thanks
میرے شہر میں اترا برسات کا موسم ✍🏻 علی زین برسات کا یہ خوشنما و پر رنگ موسم اور اس موسم کے مسرور کن لمحات!!! سورج کا بادلوں کے ساتھ آنکھ مچولی کھیلنا! کبھی قوسِ قزح کے رنگوں کا افق پہ بکھرنا! کبھی نرم نرم بوندوں کا مٹی کو مہکانا تو کبھی موسلادھار بارش کا رات بھر برسنا۔ بجلی کا چمکنا اور بادلوں کا گرجنا۔ بارش کا موسم بھی کتنا حسین اور خوش نما ہوتا ہے۔ جب ہر چیز نکھری نکھری محسوس ہوتی ہے، ہر پتا، ہر بوٹا ہر گل خوشی اور سرمستی سے لہراتا ہے۔ مٹی کی سوندھی خوشبو حواسوں پر چھا جاتی ہے۔یہ وہ موسم ہے جب دل بلاوجہ خوشی سے جھومنے لگتا ہے۔ جب ٹپ ٹپ گرتی ہوئی بوندوں کی آواز موسیقی سے بھلی لگتی ہے تب دل چاہتا ہے کہ تمام فکروں سے آزاد ہو کر کھلے آسمان کے نیچے کھڑے ہو کر ہر بوند کو اپنے اندر سمو لیں۔ سنا ہے موسم کچھ نہیں ہوتا اصل اندرونی کیفیت ہوتی ہے جو ہم پہ مسلّط ہو کے خوش و خرم یا افسردہ حال بنا دیتی ہے لیکن مزکورہ بات کے قائل طبقات بھی ایک موسم کے سحر میں مبتلا ہوئے بنا نہیں رہ پاتے اور وہ موسم، برسات کا موسم ہے جون جولائی کی جھلسا دینے والی گرمی ہو یا دسمبر جنوری کا سخت ج...
*06 october 2019* Sunday دوست لازم ہیں زندگی کیلئے از قلم: علی زین میرے تمام عزیز از جان دوستوں کے نام حیات انسانی تنہا سوائے تکالیف کے کچھ بھی نہیں ہم بے پناہ خوش و خرم بھی کیوں نا ہوں اگر ہم اکیلے ہوں تو اداسی خود ہمیں مغلوب کر لیا کرتی ہے اسی لیے تو پنجابی کی ایک کہاوت ہے کہ "کلا ہوئے تے رکھ وی سوک جاندا" یعنی اکیلا درخت بھی کہیں لگا ہو وہ بھی سوکھ جاتا ہے۔ زندگی نام ہی مختلف رشتوں کے امتزاج کا ہے ہم میں سے کوئی بھی موت سے خائف نہیں ہوتا بلکہ رشتوں سے دوری اصل میں ہمیں افسردہ کرتی ہے۔ ہر انسان بہت سارے مختلف رشتوں میں پیوست ہوتا ہے مگر ان سب رشتوں میں سب سے بہترین اور لطیف ترین رشتہ دوستی کا ہوتا ہے، ہم حتی اپنے والدین کا خود کے ساتھ سلوک بہت اچھا بیان کرنا چاہیں تو بھی یہی کہتے ہیں "میرے بابا/ماں میرے دوست ہیں" اور اسی طرح دیگر رشتے۔ زندگی میں رشتے ملا ہی کرتے ہیں۔ مگر میرے خیال میں یہ ایک ایسا انسانی رشتہ ہے جس میں ”زندگی“ ملاکرتی ہے زندگی میں ہر رشتے کی اپنی ضرورت اور اہمیت ہوتی ہے جس طرح پانی کی پیاس دنیا کی...
*قربانی ہمیشہ وارث دیا کرتے ہیں* روایات میں ہے کہ مولا امیر المومنین علی ع کے پاس ایک بچے کو لایا گیا جس پہ دو خواتین والدہ ہونے کی دعویدار تھیں جب کسی صورت فیصلہ نا ہو پایا تو مولا نے حکم دیا بچے کے دو ٹکڑے کر کے دونوں میں بانٹ دیا جائے، اس حکم کے جاری ہوتے ہی ایک خاتون بین کرتے ہوئے اپنے دعوے سے دستبردار ہو گئی اور التماس کی کہ بچہ دوسری عورت کے حوالے کر دیا جائے.. جب وجہ پوچھی گئی تو وہ خاتون گویا ہوئی.. میرے لیے بلاشبہ یہ اہم ہے کہ بچہ میرے پاس رہے مگر اس سے بھی اہم اس کی زندگی ہے.. (چونکہ وہ حقیقی والدہ تھیں) یہ تاریخی واقعہ آج مجھے بے حد یاد آیا اور ملت کے درد دل رکھنے والے ہر باشعور فرد کو اس واقعہ کی وساطت سے میں یہ باور کروانا چاہتا ہوں کہ اپنی ذات و خواہشات کی قربانی ہمیشہ وہ دیا کرتے ہیں کہ جو اپنے اصل و مقصد کو اہمیت دیتے ہیں یوم القدس کے مرکزی جلوس ہوں، افکارِ شہید قائد کی بات ہو، چہلم شہید سردار قاسم سلیمانی ہو یا اسلام آباد میں پیش آنے والا حالیہ واقعہ ہو ہمیں ہر جگہ بیان کردہ دو کردار نظر آتے ہیں ہاں یہ الگ بات ہے کہ ہم چشم بصیرت رکھتے ہوئے بھی خاموش ہو جائی...
Comments
Post a Comment