دوست لازم ہیں زندگی کے لئے

*06 october 2019*
Sunday 
دوست لازم ہیں زندگی کیلئے

از قلم: علی زین

میرے تمام عزیز از جان دوستوں کے نام         

حیات انسانی تنہا سوائے تکالیف کے کچھ بھی نہیں ہم بے پناہ خوش و خرم بھی کیوں نا ہوں اگر ہم اکیلے ہوں تو اداسی خود ہمیں مغلوب کر لیا کرتی ہے اسی لیے تو پنجابی کی ایک کہاوت ہے کہ  "کلا ہوئے تے رکھ وی سوک جاندا" یعنی اکیلا درخت بھی کہیں لگا ہو وہ بھی سوکھ جاتا ہے۔
زندگی نام ہی مختلف رشتوں کے امتزاج کا ہے ہم میں سے کوئی بھی موت سے خائف نہیں ہوتا بلکہ رشتوں سے دوری اصل میں ہمیں افسردہ کرتی ہے۔ ہر انسان بہت سارے مختلف رشتوں میں پیوست ہوتا ہے مگر ان سب رشتوں میں سب سے بہترین اور لطیف ترین رشتہ دوستی کا ہوتا ہے، ہم حتی اپنے والدین کا خود کے ساتھ سلوک بہت اچھا بیان کرنا چاہیں تو بھی یہی کہتے ہیں "میرے بابا/ماں میرے دوست ہیں" اور اسی طرح دیگر رشتے۔ 
زندگی میں رشتے ملا ہی کرتے ہیں۔ مگر میرے خیال میں یہ ایک ایسا انسانی رشتہ ہے جس میں ”زندگی“ ملاکرتی ہے زندگی میں ہر رشتے کی اپنی ضرورت اور اہمیت ہوتی ہے جس طرح پانی کی پیاس دنیا کی کسی نعمت سے پوری نہیں کی جا سکتی اسی طرح دوستوں کی کمی کو مال و دولت کی آسائشوں سے پورا نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اسی کا ثبوت وہ مزہ اور وہ خوشی ہے جو انسان کو اپنے دوستوں کے ساتھ مل بیٹھ کر کینٹین کے سموسوں اور ریڑھی کے گول گپوں‘ برف کے گولوں اور روئی کے گالوں جیسے نرم لچھوں سے حاصل ہوتا ہے لیکن پانچ سات ستاروں والے شہر کے سب سے بڑے ہوٹلوں کی سب سے مہنگے اور بہترین برتنوں میں اکیلے بیٹھ کر کھانے سے نہیں ملتا۔
انسان کا دل فطری طور پر خوشی اور اطمینان کے جذبے پہ پیدا کیا گیا ہے۔ دوست وہ رشتہ ہیں جن کے سامنے اٹھنے‘ بیٹھنے‘ ہنسنے‘ بولنے کے اصولوں کا حساب کتاب نہیں رکھنا پڑتا۔ کب بولنا اور کتنا بولنا ہے ، کیسے بولنا ہے یا خود کی کمزوریاں چھپانا ہے یا بلاوجہ خود خو مال دار یا ایسا کچھ ظاہر کرنا یہ سب اس رشتے میں ہے ہی نہیں یا پھر  آنسووں کی نمی کو بہانوں میں کیسے چھپانا ہے جیسے مشکل اور تھکا دینے والے عمل سے گزرنا نہیں پڑتا۔ 
دوستوں کے ایک مصافحے پر اپنے دل کی ڈور ان کے ہاتھ میں تھما دیتے ہیں آنکھوں کے اشاروں سے الجھن سما دیتے ہیں اور ایک بار گلے لگتے ہی تمام دنیا سے چھپائے ہوئے خوف و الم الف تا ے سنادیتے ہیں۔
یہ سب نعمتیں جو دوستی کے رشتے کے عوض ملتی ہیں دل کو سمندر کا سا سکوت اور صاف نیلگوں آسمان کی طرح کی وسعت عطا کرتی ہیں ہمیں دنیا سے لڑنے کیلئے نئے سرے سے تیار کرتی ہے دوست غموں کے اکاونٹ کوخالی کرکے خوشیوں‘ قہقہوں اور مسکراہٹوں کے خزانوں سے بھردیتے ہیں۔ یہ وہ اثاثہ ہیں جو انسانی سے کوئی چھین نہیں سکتا یہ وہ قوتِ مدافعت ہے جو انسان کو اپنی زندگی کی کٹھن لڑائیوں کو لڑنے کے قابل بناتی ہیں۔والدین مشکل وقت میں سائبان بن کر مشکلوں سے محفوظ کرنے کی سعی کرتے ہیں۔ بیوی شوہر کی کامیابی اور حفاظت کی دعائیں مانگتی ہیں۔ شوہر مشکل وقت میں بیوی کا حوصلہ بڑھاتا ہے۔ لیکن صرف ایک رشتہ ایسا ہے جو امتحانوں میں ہمارے ساتھ قدم سے قدم‘ کندھے سے کندھا اور ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے مشکلوں کا ایک ساتھ سامناکرنے جاتا ہے‘ دوستی کا رشتہ سکول کے دوست‘ کالج کے دوست‘ یونیورسٹی کے دوست خوشیوں اور مشکلوں کے ایسے ساتھی ہوتے ہیں کہ آنسووں میں قہقہے شامل ہوتے ہیں۔ لڑائیوں سے محبت بڑھتی ہے۔ چھین کر کھانے سے ہی بھوک مٹتی ہے اور بہت بولنے سے بھی دل نہیں بھرتا۔ یہ سب احساسات ایسے ہی ہیں جیسے کھٹی میٹھی چاٹ‘ شدید گرمی میں چائے اور یخ سرد ہواوں میں آئسکریم اور جوس جیسے لطیف جذبات ........
بہترین دوست وہی ہیں جو ہمیں اس دنیا کی تاریک اور بدصورت حقیقتوں سے بہاروں کی طرح نبرد آزما ہونا سکھائیں۔ ہماری غلطی کو غلط اور اچھائی کو صحیح طریقے سے شناخت کرنے اور ہم پر ہمارے رویے کو بہتر بنانے کی غرض سے پرخلوص ہو کر نصیحت کرنے کی اہلیت رکھتے ہوں اور ہم اگر غلطی کر جائیں تو ہم سے دوری اختیار نا کریں بلکہ ہمارے راہنما بنیں غصہ کریں ڈانٹیں حتی مار لیں مگر کبھی دور نا جائیں کبھی بھی نہیں۔
دوست درحقیقت ہوتا ہی وہ ہے جو آپ کے ہر حال کو خوش دلی سے قبول کرے خود خواہ کچھ بھی کہے مگر آپ کی عزت کی کبھی آنچ نا آنے دے اور ہاں جو عزت نا کر سکے وہ کبھی دوست ہو ہی نہیں سکتا اور دوستی کا صرف ایک دروازہ ہوتا ہے کہ جس سے فقط ہم اندر داخل ہو سکتے ہیں اس سے باہر نہیں نکلا کرتے بلکہ کہیں اگر ہمارا دوست مسلسل غلطیوں کی انجام دہی میں مبتلا ہو تو اسے زیادہ وقت دیتے ہیں کہ وہ راہ راست پہ آ جائے۔
یہ موضوع اس قدر کشادہ ہے کہ ناچیز اس پہ قلم کشائی کا شاید 1 فیصد بھی حق ادا نا کر سکے خدا کا شکر کہ اس نے مجھے وہ احباب عطا کئے کہ جن کا ثانی نہیں کوئی۔
 آپ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ”انسان اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے“
اﷲ ہم سب کو بہترین دوست عطا فرمائے ہمیں اپنے دوستوں کیلئے بہترین دوست بننے کی ہمت دے اور ہمارے دوستوں کی حفاظت فرمائے اور دنیا کے دوستوں کوجنت کے راستوں کا ہمراہی بنا دے تاکہ وہاں بھی ہم ساتھ رہیں۔
Alisc1214@gmail.com 
00923024409604

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

پاکستان بوائے اسکاوٹس

Pakistan failed Kashmiris or UN?